ممتاز عالم دین، جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم انتقال کرگئے

June 21, 2020

ممتاز عالم دین، جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم انتقال کرگئے

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جامعہ بنوریہ العالمیہ سائٹ کے مہتمم ممتاز عالم دین اسکالر شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم ہفتہ کو انتقال کرگئے۔وہ کافی عرصے سے دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ترجمان کے مطابق مفتی نعیم دل کے عارضے سمیت گردوں، پھیپڑوں اور آنکھوں کے امراض میں مبتلا اور کافی عرصے سے علیل تھے۔ترجمان جامعہ بنوریہ کے مطابق ان کینماز جنازہ آج اتوار کوبعد نماز عصر جامعہ بنوریہ سائٹ کے احاطے میں ادا کی جائے گی۔ان کی تدفین بنوریہ عالمیہ قبرستان میں ان کے والد کے پہلو میں ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان، صدر عارف علوی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزیر فیصل واوڈا، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق، حافظ نعیم الرحمن، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی ،عامر خان،وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ،گورنر سندھ عمران اسماعیل، ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سر براہ فاروق ستار،پی ایس پی کےچیئرمین مصطفی کمال، جے آئی یوتھ کراچی کے رہنما اسماعیل بلوچ،فرحان میمن،آرٹس کونسل کراچی کے عہدیدار پروفیسر اعجاز فاروقی،سینئر سیاست داں نصرت مرزا، سہیل عابدی، محمد نقی چاند، سید فرید حسین سمیت دیگر سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنمائوں نے بھی مفتی محمد نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت کی دعا اور غمزدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں مفتی نعیم کے والد قاری عبدالحلیم جب چار برس کے تھے تو اپنے والد یعنی مفتی نعیم کے دادا کے ہمراہ ہندومت سے اسلام میں داخل ہوگئے تھے۔ ان کا تعلق بھارتی گجرات کے علاقے سورت سے تھا،ان کے اجداد تقسیم ہند سے قبل پاکستان آگئے تھے۔ 1958 میں مفتی محمد نعیم کی کراچی میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی اوراعلیٰ تعلیم جامعتہ العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹائون سے حاصل کی اور 1979 میں فارغ التحصیل ہوئے۔ جس کے بعد 16 سال تک جامعہ میں ہی بطور استاد خدمات انجام دیں اور ان کا شمار جامعہ کے بہترین اساتذہ میں ہوتا تھا۔ 1979 میں ان کے والد قاری عبدالحلیم نے جامعہ بنوریہ عالمیہ کا قیام عمل میں لائے۔ مفتی محمد نعیم 7 جلدوں پر مشتمل تفسیر روح القرآن، شرح مقامات، نماز مدلل اور دیگر کتب کے مصنف ہیں۔ مفتی نعیم کے ہاتھوں پر سیکڑوں لوگوں نے اسلام قبول کیا، مرحوم کے سوگواروں میں 2 بیٹے مفتی محمد نعمان نعیم اور مفتی محمد فرحان نعیم ،اہلیہ، دو بیٹیاں ، 5 بھائی، تین بہنیں اور لاکھوں شاگرد اور عقیدت مند شامل ہیں۔ مفتی محمد نعیم وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس شوریٰ اور عاملہ کے متحرک رکن تھے۔ ان کے والد قاری عبدالحلیم کا انتقال 2009 میں ہوا اور ان کی تدفین بنوریہ عالمیہ کے قبرستان میں ہوئی۔ مفتی نعیم کی تدفین بھی اسی قبرستان میں ہوگی۔ بڑے صاحبزادے مولانا نعمان نعیم جامعہ بنوریہ عالمیہ میں بحیثیت وائس پرنسپل منسلک ہیں جبکہ چھوٹے صاحبزادے مولانا فرحان نعیم بھی جامعہ کے دیگر اموردیکھتے ہیں۔